ٹیکساس: دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک نے عالمی ادارہ خوراک کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیسے وہ دیتے ہیں لیکن دنیا سے بھوک ختم کرنے کا طریقہ کار عالمی ادارہ خوراک بتائے۔
ایلون مسک نے عالمی ادارہ خوراک کو یہ چیلنج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں دیا ہے۔
Fact check:
🔹 2% of @elonmusk's wealth is $6B
🔹 In 2020 the UN World Food Program (WFP) raised $8.4B. How come it didn't "solve world hunger"?— Dr. Eli David (@DrEliDavid) October 30, 2021
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ خوراک نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دنیا بھر میں بھوک کا مسئلہ ختم کرنے کے لیے 6 ارب ڈالرز کی خطیر رقم درکار ہے۔
ایلون مسک کی 2 فیصد دولت سے دنیا میں غربت کا خاتمہ ممکن
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے یہ بیان پڑھنے کے بعد کہا ہے کہ وہ عالمی ادارہ خوراک کو 6 ارب ڈالرز دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس رقم کے لیے ٹیسلا کمپنی میں اپنے 6 ارب ڈالرز کے شیئرز فوری طور پر فروخت کردیں گے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ عالمی ادارہ خوراک یہ بتا دے کہ وہ بھوک کا مسئلہ کیسے حل کرے گا؟
ایلون مسک کی ایک دن کی آمدنی 4 ارب ڈالر
ایلون مسک نے واضح کیا ہے کہ جو رقم وہ دیں گے اس کے حساب کی جانچ پڑتال آزادانہ طور پر کی جائے گی تاکہ عوام الناس کو مکمل طور پر آگاہی رہے کہ دیے جانے والے 6 ارب ڈالرز کہاں اور کیسے خرچ کیے گئے ہیں؟