عمران خان وزیراعظم نہ بھی رہے پھر بھی…اسلام آباد ہائیکورٹ کے اہم ریمارکس

اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیراعظم کو بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات کیس کی سماعت ہوئی
اٹارنی جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہ ہوئے، سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظورکر لی گئی ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، آج پیش نہیں ہو سکیں گے،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ گزارش ہے کہ میری درخواست غیرموثر ہی نہ ہو جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپکو کیوں لگتا ہے کہ آپکی درخواست غیرموثر ہو جائے گی،یہ وزیراعظم نہ بھی رہیں تو بھی آپکی درخواست غیرموثر نہیں ہو گی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف وزیراعظم کیلئے نہیں ہر ایک کیلئے ہونا چاہیے،اگر مجھے کہیں سے کوئی شیلڈ ملتی ہے تو ہائیکورٹ میں رکھوں گا ساتھ تو نہیں لے جاؤں گا، بیرون ملک سے ملنے والے تحائف میوزیم میں لگے ہوں تو لوگ بھی خوش ہونگے،وزرا اور سیکریٹری عرب ممالک سے مہنگی گھڑیاں پہنے اور دیگر تحفے لے کر واپس آتے ہیں،ایک ایرانی قالین ملے تو وہ بھی میوزیم میں کیوں نہیں رکھا جانا چاہیے،حساس نوعیت کے تحفے بے شک پبلک نہ کیے جائیں لیکن دیگر کو پراسیس تو شروع کرنا ہو گا، مجھے یقین ہے کہ اگر یہ معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے تو وہ کہیں گے کہ یہ آپ کر کیا رہے ہیں،جو لوگ یہ تحفے گھر لے گئے ان سے واپس لے کر میوزیم میں کیوں نہیں رکھے جاتے،
واضح رہے کہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے کابینہ ڈویژن نے انفارمیشن کمیشن آف پاکستان کا شہری کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کابینہ ڈویژن کی درخواست پر سماعت کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عتیق الرحمان صدیقی عدالت میں پیش ہوئے حکومت نے عمران خان کو بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف کو کلاسیفائیڈ قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سربراہان مملکت کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات کا عکاس ہوتا ہے ایسے تحائف کی تفصیلات کے اجرا سے میڈیا ہائپ اورغیر ضروری خبریں پھیلیں گی بے بنیاد خبریں پھیلانے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں گے جبکہ ملکی وقار بھی مجروح ہو گا
وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار پر پیپلز پارٹی کا رد عمل سامنے آیا ہے، پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ایک نہیں دو پاکستان۔ حکومت نے وزیر اعظم کو بیرون ملک دوروں میں ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ دوسری طرف پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس چل رہے ہیں۔ تحریک انصاف جوابدہی اور شفافیت سے کیوں ڈر رہی۔ دوسروں کی باری پر یہ انقلابی بن جاتے ہیں کابینہ ڈویزن اب کہہ رہی کہ تحائف کی تفصیلات بتانے سے پاکستان کے ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہونگے، یہ وہی حکومت ہے جس نے گزشتہ سال ماضی کی حکومتوں کو بیرون ممالک دوروں کے دوران ملنے والے تحائف کی نیلامی کا فیصلہ کیا تھا۔
نیا پاکستان بنانے والے احتساب سے اتنا خوفزدہ کیوں ہین؟

اپنا تبصرہ بھیجیں