پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی قانونی مسودے کی منظوری دیدی

پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی قانونی مسودے کی منظوری دیدی

منظوری پنجاب کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے دی ،بلدیاتی قانون کا مسودہ ترامیم کے بعد تمام صوبائی وزراء کو سرکولیشن کے ذریعے بھجوایا گیا تھا، قبل ازیں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے صوبائی وزیر بلدیات میاں محمود الرشید کی ملاقات ہوئی ہے،نئے بلدیاتی نظام کے اہم خدوخال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کابینہ نے نئے بلدیاتی ایکٹ کی منظوری دے دی ۔نیا بلدیاتی نظام صوبے کے عوام کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنائے گا۔نئے بلدیاتی ایکٹ کو دستخط کے لئے گورنر پنجاب کے پاس بجھوایا جا رہا ہے ۔نیا بلدیاتی نظام کو مشاورت کے ساتھ حتمی شکل دی گئی ہے۔نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مسودہ قانون کے مطابق پنجاب میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات براہ راست ہوں گے کابینہ نے ق لیگ کے ساتھ مذاکرات میں طے پانے والے مسودے کی منظوری دی

پنجاب میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ، 9ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ دونوں جماعتوں نے گجرات اورسیالکوٹ میں بھی میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے قیام اور لارڈ میئر کے انتخاب پر اتفاق کیا۔ذرائع کے مطابق پنجاب کےباقی 25 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلز ہوں گی، جن کی دیکھ بھال یا سربراہی ڈسٹرکٹ میئر کی ذمہ داری ہوگی۔نئے بلدیاتی نظام کے تحت نچلی سطح پر نیبرہڈ اور ویلج کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ تحصیل کونسلز اور میونسپل کارپوریشنز کو ختم کردیا جائے گا، اسی طرح میونسپل کمٹیز اور ٹاؤن کمیٹیوں کو بھی ختم کردیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں