وزیراعظم سے متعلق بیان ، حکومت کا جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ

ٹی وی ٹوڈے نیوزاسلام آباد : حکومت نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت اور کریمنل کیس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا، فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کی ذات کو جس طرح نشانہ بنایا گیا ، جو قابل مذمت ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کوآئین کاآرٹیکل9 بنیادی حقوق فراہم کرتاہے، بدقسمتی سے ہم آرٹیکل9 کی وائلیشن دیکھ رہےہیں، یہاں پر اس وائلیشن سے وزیراعظم بھی محفوظ نہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی نے پروگرام کیا اور وزیراعظم کی ذات پر بات کی، ذاتی معاملات کو ٹی وی پرلایاگیا پھر سب نے دیکھا کہ وہ غلط تھی، اسی طرح جسٹس(ر)وجہیہ کےبنی گالہ سےمتعلق بیان کو اچھالہ گیا، جہانگیرترین نےجسٹس(ر)وجیہہ کےبیان کی تردید کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیااورسوشل میڈیامیں مسلسل رائٹس کی خلاف ورزی ہوتےدیکھ رہےہیں، عام آدمی کی عزت توکیاوزیراعظم کی عزت بھی محفوظ نہیں، ملک کے چیف ایگزیکٹو کیلئے مہم چلائی جاتی ہے، وزیراعظم کی ذات کو جس طرح نشانہ بنایا گیا ، جو قابل مذمت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہا گیاجہانگیرترین بنی گالہ کا خرچہ دے رہے تھے، ملک کےچیف ایگزیکٹو کیلئے میڈیارولزنہیں توعام آدمی کیلئے کیا ہوں گے، اسی لئے پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی قانون کی تجویز دی تھی۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ آزادی اظہاررائےکےساتھ ذمہ داری کاحق بھی آتاہے، روزانہ اداروں،عدلیہ پرایک مہم لاؤنچ کی جاتی ہے، ٹی وی پربیرون ملک جرمانےبھی ہوتےہیں،یہ ادابھی کرتےہیں، اس وقت میڈیاکی آزادی کوخاص مہم کیلئےاستعمال کیاجارہا ہے۔

جمائمہ کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جمائمہ کابرطانیہ کےامیرترین خاندانوں میں شمارہوتاہے، وزیراعظم جمائمہ کی جائیداد میں50 فیصد کے حصے دار تھے، وزیراعظم نے جمائمہ سے بھی حصہ نہیں لیا ورنہ آج بلینئر ہوتے۔

انھوں نے کہا کہ جہانگیرترین نےایک ذمہ دارہونےکاثبوت دیا، نجم سیٹھی پر3سال سےکیس پینڈنگ ہے، پیمرا نے اسٹےلیا وہ اسٹے اب تک چل رہاہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب وزیراعظم پرپروپیگنڈے کئےجاتےہیں تولوگوں کااعتماداٹھ جاتاہے، ہمارامانناہےکہ اس پرسخت ایکشن ضروری ہے، فیصلہ کیاکہ جسٹس(ر)وجیہہ الدین پرکرمنل کیس دائرکررہے ہیں جبکہ جسٹس(ر)وجیہہ کے الزام کو چلانےوالے میڈیاچینلز کو بھی نوٹس دےرہےہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نےایکشن کمیٹی سےبات چیت کی ہے، ایکشن کمیٹی کوسفارشات کےم طابق ڈرافت بھجوایا ہے، ہم چاہتے ہیں میڈیاتنظیمیں اس قانون کو حتمی شکل دے، ہم چاہتے ہیں میڈیا تنظیمیں اس قانون کو حتمی شکل دے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہتےہیں لوگوں کی پگڑیاں اچھالنےکاسلسلہ بندہوناچاہئے، ہم انھی قوانین کو لاگوکرنا چاہتے ہیں جو عالمی سطح پر بھی رائج ہیں ، آئین کےآرٹیکل 9کی انفورسمنٹ ہوناضروری ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم چاہتےہیں کہ میڈیا تنظیموں کے ساتھ مل کرقانون سازی آگےبڑھائیں، قانون سازی نہ ہوئی توفیک نیوزکی بنیادپرملک کانظام کمزور ہوگا ، الزامات کوپوری دنیامیں کہیں بھی بلا تصدیق نشرنہیں کیاجاتا، ضروری ہےکہ اس پرقانون سازی کی بات کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں