فرانس میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ جاری، میکرون سیٹ کا دفاع کرینگے

فرانس میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ جاری ہے، ایمانوئل میکرون اپنی سیٹ کا دفاع کریں گے۔ خاتون امیدوار میرین لی پین ایوان صدر میں براجماں ہونے کی کوشش کریں گی۔

فرانس کا نیا صدر کون؟، فیصلہ آج ہونے والے چناؤ کے بعد ہو ہی جائے گا، لیکن دونوں ہی صدارتی امیدوار اس الیکشن میں مسلمان مخالف کارڈ کھیل رہے ہیں۔

انتہائی بائیں بازو کی امیدوار میرین لی پین حجاب پر پابندی لگانا چاہتی ہیں، انہوں نے ووٹرز سے مہاجرین کی آمد اور جانورذبح کرنے پر پابندی لگانے کا بھی وعدہ کیا ہے، تاہم لی پین کے ناقدین حجاب کی کھلم کھلا مخالفت کو فرانس کے اتحاد کیلئے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔

موجودہ صدر ایمانوئل میکرون اگرچہ حجاب پر پابندی کے حق میں نہیں تاہم انہوں نے گزشتہ کافی عرصہ سے اسلام دشمن رویہ اپنا اور ان کے دور میں کئی مساجد اور اسلامی تنظیموں کو بند کیا گیا۔

لی پین اپنی پالیسیوں میں بھی سخت مزاج سمجھی جاتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ صدر بن گئیں تو فرانس یورپی یونین کو چھوڑ دے گا جبکہ وہ روس سے تیل اور گیس کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی بھی مخالف ہیں۔

موجودہ صدر ایمانوئل میکرون گزشتہ انتخابات فرانسیسی مسلمانوں کے ووٹوں سے ہی جیتے تھے، مگر بعد میں ان کا مسلمانوں کے حوالے سے نظریہ بدل گیا، اب ایمیوئل میکروں کو خدشہ ہے کہ اگر انہیں مسلمانوں کے ووٹ نہ ڈالا تو وہ اپنی کرسی نہیں بچا سکیں گے۔

میکرون نے 2017 کے الیکشن میں بھی لی پین کو شکست دی تھی، ان کو اب لی پین پر 14 فیصد کی برتری حاصل ہے جو صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں صرف 5 فیصد تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں